رنگوں کا بادشاہ
سائنس کہتی ہے رنگ بذات خود کوئی شے نہیں ہوتی ، یہ انسانی آنکھ میں لگے عدسوں کا کمال ہے جو شعاؤں کے ذریعے رنگوں میں تفریق کر کے ہمارے دماغ کو منتقل کرتے ہیں ۔
رنگوں کا اندھا پن بھی اسی نظام کی کی کسی خرابی کی وجہ پیدا ہوتا ہے ۔ ایسے لوگوں کو رنگوں کے اندھے پن
(color blind)
کی بیماری ہوتی ہے۔
سائینسی رنگ کے بعد ایک اور اہم رنگ ہے جسے “رنگ” دکھانا کہتے ہیں ۔ اگر کوئی انسان دولت ، طاقت ، اختیار یا عزت ملنے کے بعد اپنے اصول ، اپنے قاعدے یا رویے میں منفی تبدیلی لاۓ تو کہا جاتا ہے کہ “رنگ” دکھا رہا ہے
اور اگر وہ اپنی اصل کو ہلکا یا پست سمجھنا شروع کر دے تو کہا جاتا ہے “رنگ” بدل رہا ہے ۔ گرگٹ کے رنگ بدلنے کی صلاحیت کو ہمارے ہاں خوب منفی انداز میں مزے لے کر اسی انداز سے پیش کیا جاتا ہے ۔
عاشق مزاج لوگوں میں بھی “رنگ” کا عجب استعمال ہے، یہ ایک جیسے رنگ دیکھنا ، پسند کرنا اور پہننا بھی پسند کرتے ہیں ۔ یہ اپنے محبوب کو جس رنگ میں دیکھ لیں وہی پسندیدہ رنگ بن جاتا ہے ۔ وہی رنگ کمزوری بن جاتا ہے اور وہی سب سے بڑی طاقت بھی . اداسی میں اسی رنگ کو دیکھ کر روتے ہیں اور اسی رنگ کو دیکھ کر نہایت طاقتور بن جاتے ہیں ۔
پھر ایک رنگ وہ ہوتا ہے جسے “رنگ” میں ڈھلنا کہتے ہیں انسان جب کسی نئی تہذیب ،نئی عادات، نئے طور طریقوں کو اپناتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ اب وہ “رنگ” میں ڈھل رہا ہے ۔
روحانیت کی کتابوں میں رنگ کو اپنے مرشد جیسا بننے کے معنوں میں لیا جاتا ہے اور جو اس رنگ میں جتنا رنگ جاتا ہے وہ اتنی ہی رموز سے آشنا ہو جاتا ہے ۔
انسان کبھی کوئی اچھی کتاب پڑھتا ہے تو اس کے رنگ میں ڈھلنے کی کوشش کرتا ہے یا کبھی کوئی شخصیت انسان کو اپنی جانب ایسے کھینچتی ہے کہ انسان اس جیسا بننے کے لئے اس کا رنگ اختیار کرتا جاتا ہے مگر ان سب رنگوں سے بلند و بالا وہ رنگ ہے جسے کائنات کے خالق نے
صِبۡغَۃَ اللّٰہِ
بیان فرمایا ہے۔ صبغہ عربی زبان میں اس رنگ کو کہتے ہیں جس میں کوئی شے مکمل طور پر رنگ سکے۔ جیسا کہ ایک سفید رنگ کے پیالے کو ایک لال رنگ کے پینٹ کے ڈبے میں اچھی طرح ڈبو کر نکالا جاۓ تو وہ پیالہ لال رنگ میں ڈھل چکا ہوگا اور اسکی سفیدی کا نام و نشان تک بھی باقی نہ رہے گا۔
اور اس سے اگلے جملے میں خالق کائنات فرماتا ہے
وَ مَنۡ اَحۡسَنُ مِنَ اللّٰہِ صِبۡغَۃً
ترجمہ: اور اللہ سے بہتر رنگ کون سا ہو سکتا ہے
یعنی اللہ فرما رہا تھا کہ اگر تم نے ڈھلنا ہی ہے تو اللہ کی تعلیمات میں ڈھلنے سے بہتر کوئی شے نہیں ہے ۔ اور صبغہ کا لفظ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ یہ وہی رنگ ہے جس میں انسان مکمل طور پر ڈھل سکتا ہے ۔
اللہ ہمیں سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے
تحریر: حسنین ملک