خلع و طلاق
November 4, 2024

خدا سے ملاقات

خدا سے ملاقات

خدا سے ملاقات

زندگی کے بہت تلخ تجربات سے نکالے ہوئے اسباق، جو ہمیں ایک میٹھا انسان بننے میں نہایت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں

1

اندھے کے سامنے چیزوں کے رنگ اور خوبصورتی کا ذکر نہ کریں ۔ اسے آپ کی یہ بات مزید آزردہ کر دے گی کہ وہ اتنی حسین دنیا نہیں دیکھ سکتا۔

2

لنگڑے ، اپاہج، بیمار یا بہت عمر رسیدہ کے پاس بیٹھ کر پہاڑوں پر چڑھنے ، کھیلنے یا بھاگنے کے منظر بیان نہ کریں ۔ آپ بات کر کے چلے جائیں گے مگر اسے نجانے کب تک یہ حسرت ستاتی رہے گی کہ وہ عام انسانوں کی طرح نہیں یہ سب نہیں کر سکتا۔

3

بچہ اگر یہ بھی کہے کہ میں ہوا میں اڑ سکتا ہوں تو بھی اس کو مت جھٹلائیں نہ اس کو یاد کرائیں کہ تم ابھی بچے ہو۔ یہ اس کی بڑے بڑے خواب دیکھنے اور ان کو پورا کرنے کی خواہش کو ہی مار ڈالے گا۔

4

کسی غریب دوست یا رشتہ دار یا ملازم کے سامنے چیزوں کی قیمت کا ذکر کرنے سے گریز کریں ۔ کوشش کریں ملتے وقت عام لباس پہنیں اور سونے چاندی کا استعمال نہ کریں ۔ وہ پہلے ہی زندگی کی معاشی جنگ ہار چکا ہے ہمیں اس کو اس جنگ میں اور پسپا نہیں کرنا چاہیے۔

5

اگر کوئی کہے کہ میں میٹرک سے آگے نہیں بڑھ سکا تو اسے اپنی تعلیم یا ڈگریاں مت بتائیں بلکہ بات بدل دیں ، اسے بتائیں واہ بھائی/بہن آپ تو ماشاءاللہ میٹرک تک تعلیم یافتہ ہیں بڑی بات ہے ورنہ ہمارے ہاں تو ستر فیصد افراد تو ایسے ہیں جن کو لکھنا پڑھنا ہی نہیں آتا۔ اللہ نے آپ کو میٹرک تک موقع دیا اور آپ نے سو فیصد فایدہ اٹھایا یہ تو بالکل ایسا ہے جیسے کسی کو پی ایچ ڈی کا موقع ملا اور اس نے بھی پورا فایدہ اٹھایا ۔ دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

6

محبت اور رشتوں میں کسی کی کمزوری مت بنیں، ہمیشہ اس کی طاقت بنیں۔ زبردستی قربت یا چاہت طلب کرنے سے ہم کمزوری بن جاتے ہیں اور آزادی دینے سے طاقت۔

کمزوری کو ہر انسان دور یا ختم کرنا چاہے گا، طاقت کو ہر کوئی ساتھ رکھتا ہے اور بہت سنبھال کے رکھتا ہے

7

کسی بھی لڑکی سے نہ پوچھیں کہ اسکی شادی ہوئی؟ یا کیوں نہیں ہوئی؟ اگر ہوئی ہے تو اولاد کے بارے میں بھی سوال نہ کریں ۔ اسے وقت دیں اگر اس نے آپ سے یہ دکھ بانٹنا ہوگا تو وہ خود ہی آغاز کرے گی۔ آپ کا پوچھنا اس کو ایسے جرم کے کٹہرے میں کھڑا کر دے گا جو جرم کرنے کی شاید نہ اس میں کبھی سکت تھی نہ آسکے پاس  اختیار ۔

8

اول تو مخالفت سے بچ کر رہیں پھر بھی اگر کسی ناگزیر وجہ سے مخالفت ہو جائے تو ایک مقصد حاصل کرنے کی ٹھان لیں۔ وہ مقصد یہ ہونا چاہیے کہ ہمارے مخالف کو ہم سے کوئی اخلاقی گلہ نہ ہو۔ وہ کبھی ہمارے اخلاق یا تہذیب کی شکایت نہ کر پائے باقی اختلاف رکھنا آپ کا حق ہے ۔

9

مشورہ صرف تب دیں جب مانگا جائے ، مشورہ دیتے وقت اپنے تجربے اور علم سے زیادہ مشورہ لینے والے کے تجربات و حالات کا جائزہ لیں۔ مشورہ دینے کو ہرگز احسان مت سمجھیں ،مشورہ احسان نہیں زمہ داری ہے ۔ احسان تو مشورہ لینے والے نے کیا جس نے آپ کو خود سے بہتر سمجھا۔ پس آپ اس کے احسان مند اور شکر گزار رہیں۔

10

.کوئی اپنا گناہ یا قصور آپ کو بتائے تو صرف سن لیں ۔ اگر اسنے آپ کے ساتھ کچھ غلط کیا ہے تو فورا معاف کردیں ۔ یاد رکھیں یہ دنیا کا سب سے بڑا اعزاز یا میڈل ہے جو آپ کو مل رہا ہے، لوگ اپنے گناہ یا قصور صرف خدا کو بتانے کے قائل اور پابند ہیں ، کسی نے آپ کو خدا کا ہمراز سمجھا اور بتایا، ہم خدا کبھی نہیں ہو سکتے مگر کوئی ہمیں اپنا گناہ یا قصور بتائے تو خدا کی دو عادتیں فورا اپنا لیں ، رحمانیت اور پردہ پوشی، میرا تجربہ اور دعویٰ ہے آپ کو خدا مل جائے گا۔ جس کو خدا مل جاتا ہے اسے دائمی سکون حاصل ہو جاتا ہے ۔

کسی کی جان بچانا واقعی بہت نیک عمل ہے لیکن یہ موقع زندگی میں ایک یا دو بار ہی مل سکتا ہے شاید کچھ لوگوں کو کبھی بھی نہیں جبکہ اوپر بیان کی گئ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں سے ہم روزانہ کی بنیاد پر عمل کرتے ہوئے خود کو بہتر انسان بنا سکتے ہیں ۔

اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

تحریر: حسنین ملک